Metro53 - راولپنڈی( ویب ڈیسک)تحرک لبیک پاکستان کے امیر حافظ سعد حسین رضوی سمیت مقامی قیادت و کارکنوں پر راولپنڈی میں بھی مقدمہ درج کر لیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق،تھانہ روات پولیس نے پابندی کے باوجود شاہراہ عام بلاک کرنے اور پولیس پر سیدھی فائرنگ کرنے سمیت مزاحمت کرکے ایمونیشن چھیننے پر مقدمہ درج کرلیا۔
مقدمہ انسداد دہشتگری ایکٹ کی دفعات، اقدام قتل، ڈکیتی اور سازش مجرمانہ و عوام کو اکسانے وغیرہ کے تحت درج کیا گیا۔
مقدمے میں تحرک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی سمیت قاری بلال وغیرہ 21 رہنماؤں و کارکنوں کو نامزد اور 35 نامعلوم رکھا گیا ہے۔ مقدمہ پولیس مدعیت میں سب انسپکٹر نجیب اللہ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق ڈیوٹی پر موجود تھا کہ اطلاع ملی کہ چک بیلی روڈ جٹھہ ہتھیال میں چند افراد سڑک بلاک کرکے ٹائر جلا کر احتجاج کر رہے ہیں۔ ٹی ایل پی کے امیر سعد حسین رضوی نے کال دے رکھی تھی کہ لاہور سے اسلام آباد تک روڈ بلاک کر دیں جس کی روشنی میں پنجاب حکومت نے جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کرکے دفعہ 144 نافذ کر رکھی تھی۔
مقدمے کے متن کے مطابق موقع پر پہنچے تو قاری بلال وغیرہ 21 عہدیدران و کارکنان جو کلاشنکوف و دیگر اسحلے سمیت پیڑول بموں، کیلوں والے ڈنڈوں سے لیس تھے 35 دیگر نامعلوم کے ہمراہ عوام کو اکسا رہے تھے۔
مذکورہ افراد نے پولیس کو دیکھتے ہی سیدھی فائرنگ شروع کر دی، قاری ابرار نے کلاشنکوف سے فائرنگ کی اور گولی کانسٹیبل عدنان کو لگی جو بلٹ پروف جیکٹ کے باعث محفوظ رہا۔ قاری دانش وغیرہ نے کانسٹیبل نذیر کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بناکر آنسو گیس کے 150 شیل چھین لیے اور وردی پھاڑ دی۔
مسلح افراد نے پے در پے فائرنگ کی اور گولیاں سرکاری گاڑی کو بھی لگیں، مزید نفری طلب کرکے انھیں منتشر کیا۔ موقع سے 10 کیلوں والے ڈنڈے، چار پیڑول بم، ٹی ایل پی جھنڈے، چادر میں جمع پتھر اور چلائی گئی گولیوں کے خول وغیرہ قبضے میں لے لیے۔
مذکورہ افراد نے امیر ٹی ایل پی سعد رضوی و قیادت کی ایما پر تشدد، فائرنگ و مزاحمت کرکے جرم کا ارتکاب کیا لہٰذا مقدمہ درج کیا جائے۔