Metro53 - لاہور (ویب ڈیسک) ہمارے اسلامیہ اسکول کا ہر ایک کمرہ حکومت ایک ایک کروڑ روپے میں بنا رہی ہے، جب کہ نجی شعبہ یہی کام صرف 20 لاکھ روپے میں کر کے دے رہا ہے۔ ہم عوام کو کیا کیا بتائیں، ہم کس کس بات کا رونا روئیں؟
وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے سینئر اینکرپرسن فرخ شہباز وڑائچ کے پروگرام "جواب دو" میں گفتگو کرتے ہوئے ریاستی نظام میں موجود بدعنوانیوں اور سیاسی حقائق پر کھل کر بات کی۔انہوں نے مزید کہا: "ہم سیاستدان چار سال کھاتے پیتے ہیں، پھر ہمیں پکڑ لیتے ہیں اور نئے آ جاتے ہیں۔ لیکن جو مستقل بیٹھے ہیں، اصل لوٹ مار تو وہی کر رہے ہیں۔ سیاستدانوں کا میٹر بند ہو جاتا ہے، ان کا نہیں۔
وزیرِ دفاع نے ملک میں ہونے والی سڑکوں اور پلوں کی تعمیر میں کرپشن کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ایک بارش ان منصوبوں کو زمین بوس کر دیتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اصل احتساب صرف منتخب نمائندوں تک محدود ہے، جب کہ بیوروکریسی، مستقل عہدیدار اور منصوبہ بندی سے جڑے ادارے ہر قسم کی چھان بین سے محفوظ رہتے ہیں۔پروگرام "جواب دو" میں دیے گئے اس انٹرویو نے سیاسی و سوشل میڈیا حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے، جہاں خواجہ آصف کے بیانات کو سیاسی جرأت بھی کہا جا رہا ہے اور سسٹم کے خلاف ایک اعترافِ جرم بھی۔