Metro53 - پشاور( ویب ڈیسک)محمد سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے،سہیل آفریدی کو 90ایم پی ایز نے منتخب کیا۔2ووٹ کاسٹ نہیں ہوسکے،آصف مسعود بیرون ملک ہونے کی وجہ سے ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے،سپیکر نے بھی ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔
سہیل آفریدی کے وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر ایوان نعروں سے گونج اٹھا، سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر ارکان کی جانب سے مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس سپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت جاری ہے، علی امین گنڈاپور ایوان میں پہنچے تو حکومتی اراکین نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا۔
سپیکر بابر سلیم سواتی کاکہناتھا کہ آج علی امین گنڈاپور نے ایوان میں اپنے استعفے کا اعلان کیا،ہم نے جو طریقہ کار اختیار کیا وہ آئین و قانون کے مطابق ہے،علی امین گنڈاپور نے 8اور11اکتوبر کو استعفے بھیجے،علی امین گنڈاپور نے اسمبلی فلور پر کہہ دیا کہ انہوں نے استعفیٰ دیدیا ہے،سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی کاکہناتھا کہ آئین کسی کی خواہش پر نہیں چلتا، آئین کے تحت علی امین گنڈاپور استعفیٰ دے چکے ہیں۔
ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں: علی امین گنڈا پور
علی امین گنڈا پور نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سہیل آفریدی کو پیشگی مبارک باد دیتا ہوں، ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے جو اقدامات کئے وہ سب ریکارڈ پر ہیں، حکومت اُس وقت کامیاب ہوتی ہے جب وہ مضبوط ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ جب ہم آئے تو صرف پندرہ دن کی تنخواہیں تھیں، اپوزیشن کو فنڈز نہ دینے کا گلہ ضرور ہو گا لیکن میں نے آپ کے حلقوں کو فنڈز دیئے، بانی پی ٹی آئی کئی بار کہہ چکے کہ پاکستان کیلئے اپنی ذات کو پیچھے رکھتا ہوں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دنیا میں جہاں بھی مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں، ہماری جدوجہد پاکستان اور صوبے کے عوام کیلئے جاری رہے گی، اللہ نے شاید مجھے سرخرو کرنے کیلئے اس جگہ پر کھڑا کیا ہو، وفاداری اورعزت پر خود کو ثابت کرلیں تو دنیا میں اہم مقام حاصل کرلیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی آج قوم کیلئے قربانی دے رہے ہیں، ہم بانی کے ساتھ ڈٹ کرکھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، بانی پی ٹی آئی ہمارے بچوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
اپوزیشن کا اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کا اعلان
اپوزیشن لیڈر کے پی ڈاکٹر عباد اللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ تاحال منظور نہیں ہوا، ایک وزیر اعلیٰ کے ہوتے ہوئے دوسرے وزیر اعلیٰ کا انتخاب نہیں ہو سکتا۔
ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا ہے کہ گورنر نے علی امین گنڈا پور کو بلایا ہے تاکہ جو ابہام ہے وہ دور ہو جائے، ہمارے دوستوں کو اتنی کیا جلدی ہے، ان کے پاس نمبرز پورے ہیں تو کیوں اس معاملے کو متنازع بنا رہے ہیں، یہ عمل غیر قانونی ہے ہم اس غیر قانونی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے۔
پارٹی پوزیشن
پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی سمیت 4 امیدوار میدان میں ہیں، تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے، جے یو آئی کے مولانا لطف الرحمان، پیپلز پارٹی کے ارباب زرک اور ن لیگ کے سردار شاہ جہان بھی شامل ہیں۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ وزیراعلیٰ کی دوڑ سے باہر ہو گئے، اپوزیشن جماعتوں میں کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہو سکا، پی ٹی آئی اپنے وزیراعلیٰ کو بلا مقابلہ منتخب کرانے کیلئے متحرک ہے، تحریک انصاف نے ن لیگ اور اے این پی سے بھی تعاون مانگ لیا۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے ارکان کی کل تعداد 145 جبکہ وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے لئے 73 ووٹ کی ضرورت ہے، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کی تعداد 92 تاہم اپوزیشن ارکان کی تعداد 53 ہے۔