گلوبل صمود فلوٹیلا میں شریک پاکستانی نوجوان سید محمد عزیز الدین کیسے بچ نکلے ؟ ساری کہانی سنا دی

گلوبل صمود فلوٹیلا میں شریک پاکستانی نوجوان سید محمد عزیز الدین کیسے بچ نکلے ؟ ساری کہانی سنا دی
Metro53

Metro53 - لاہور ( ویب ڈیسک ) گلوبل صمود فلوٹیلا میں شریک پاکستانی نوجوان سید محمد عزیز الدین گرفتاری سے کیسے بچ نکلے ؟ ساری کہانی سنا دی ۔

تفصیلات کے مطابق غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والے مشن گلوبل صمود فلوٹیلا میں شریک پاکستانی نوجوان سید محمد عزیز الدین کی منصورہ آمد  ہوئی  ان کے اعزاز میں تقریب  منعقد کی گئی ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے کہا ہے کہ کراچی اور لاہور میں ہونے والے غزہ ملین مارچ میں لاکھوں عوام نے حکمرانوں پر واضح کردیا ہے کہ پاکستان صرف ایک ریاست فلسطین کو مانتا ہے،اسرائیل فلسطینی سرزمین پر ناجائز طور پر قابض ہے۔ 

 ڈیلی پوائنٹ کے مطابق، تقریب سے امیر حلقہ لاہور ضیاالدین انصاری نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں عزیز الدین کی وطن واپسی پر جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور جماعت اسلامی لاہور کے امیر نے انہیں خوش آمدید کہا۔
 
سید محمد عزیز الدین نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فلوٹیلا میں 44 کشتیوں پر مشتمل قافلہ تھا، جن میں سے 43 کشتیوں کو اسرائیلی فورسز نے روک کر اپنے قبضے میں لے لیا، تاہم ان کی کشتی، جس میں برطانیہ، ترکیہ اور ملائیشیا کے 22 رضاکار سوار تھے، تیونس پہنچنے میں کامیاب رہی۔کشتی میں بچوں کے لیے خشک دودھ، ادویات اور پینے کا صاف پانی موجود تھا۔ اسرائیلی فورسز نے کئی دن تک ڈرونز کے ذریعے نگرانی کی اور واٹر کینن سے حملہ بھی کیا، تاہم وہ اپنی تیز رفتار موٹر بوٹ کے ذریعے گرفتاری سے بچ نکلے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا اسپین سے روانہ ہوا تو اس میں دنیا کے مختلف ممالک کے 500 سے زائد کارکن، سیاست دان اور انسانی حقوق کے علمبردار شریک تھے، جن میں پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اور سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل تھیں۔ 

شیئر کریں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں