Metro53 - لاہور ( ویب ڈیسک ) معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے حال ہی میں لاہور میں منعقد ہونے والے ایک متنازعہ پروگرام پر سخت تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تقریب نہ صرف غیر اخلاقی تھی بلکہ مذہبی و معاشرتی اقدار کی صریح خلاف ورزی بھی تھی۔
ماریہ بی کے مطابق یہ پروگرام اگست 2025 میں لاہور میں ہوا، جس کی ویڈیوز انہیں براہِ راست بعض بچوں نے ارسال کیں۔ ویڈیوز میں مختلف افراد کو غیر معمولی لباس میں ڈریگ پرفارمنس کرتے دیکھا گیا، جسے انہوں نے ’’کھلی فحاشی‘‘ اور ’’شیطانی طرزِ عمل‘‘ قرار دیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس ایونٹ کی اجازت مقامی انتظامیہ نے دی، اور وہاں مرد فنکار خواتین کے روپ میں پرفارم کر رہے تھے۔ ان کے بقول، "تقریب میں استعمال ہونے والی کچھ علامتیں، جیسے الٹی اردو تحریریں اور تیسری آنکھ کے نشان، دجالی علامات لگتی ہیں"۔
ماریہ بی نے کہا کہ اس قسم کے پروگراموں کو "فن اور آرٹ" کے نام پر فروغ دینا دراصل غیر اسلامی اقدار اور ہم جنس پرستی کو عام کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایسے پروگراموں کی اجازت دینا ہماری نوجوان نسل کو تباہی کی طرف دھکیلنے کے مترادف ہے۔‘‘
انہوں نے فلم جوائے لینڈ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’’ایسی فلمیں بھی اسی ایجنڈے کا حصہ ہیں‘‘ جنہیں ریاستی سطح پر سپورٹ کیا جا رہا ہے۔
آخر میں انہوں نے والدین کو خبردار کیا کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں تاکہ وہ ’’مغربی ایجنڈے‘‘ کا شکار نہ ہوں۔ ماریہ بی نے عزم ظاہر کیا کہ وہ آئندہ بھی ایسی سرگرمیوں کے خلاف آواز بلند کرتی رہیں گی۔